یہ تقریب ہم اپنی ماؤں کو وقف کرنا چاہتے ہیں. ان ماؤں کی بدولت ہی ہم اس قابل ہوۓ کہ آج ایسی تقریب کو ترتیب دینے میں کامیاب رہے. ہمارے بچپن سے لے کر بڑھاپے تک وہ اپنی زندگی ہمارے لیے وقف کر دیتی ہیں, اسکول کے لنچ باکس سے لے کر آفس میں ٹفن ت, پاپا کی مار سے بچانے سے لے کر جوانی کے زہنی دباؤ کو مٹانے تک, بس ابھی وین سے آتا ہوگا سے لے کے ابھی آفس سے آۓ گا پھر ساتھ کھائیں گے, اس ماں کے چاند کے ٹکڑے ہم بچپن میں بھی تھے اور اب جوانی میں بھی... میری دعا ہے کہ اللہ ہم سب کی ماؤں کو صحت مند زندگی عطا کرے اور ہمیں اتنی صلاحیت دے کہ ہم اپنی ماؤں کا سر فخر سے بلند کر سکیں — حمزہ حنیف